حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم اور نصاب تعلیم کمیٹی کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے اسلام آباد میں گلگت بلتستان کے صوبائی وزیر تعلیم راجہ محمد اعظم سے ملاقات کی ہے، اس موقع پر جی بی کونسل کے رکن اور ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنما علامہ شیخ احمد نوری، مجلس علمائے شیعہ کے رکن شیخ محمد عیسیٰ امینی اور برادر شمس الدین ان کے ہمراہ تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ متنازعہ نصاب تعلیم سے متعلق پاکستان کے کروڑوں شہریوں کو شدید تحفظات ہیں۔ متنازعہ نصاب تعلیم میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔ جی بی عوام کے نمائندے کی حیثیت سے آپ ان تحفظات کو دور کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والے شیعہ سنی محبان اہلِ بیت کو نصاب تعلیم میں دشمنان اہل بیت کو بطور ہیرو شامل کرنے پر شدید تحفظات ہیں۔ نصاب تعلیم کی اصلاح کرکے اسے اتحاد بین المسلمین حب الوطنی اور امن و اخوت کا مظہر بنانا چاہیے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ 1975ء کا نصاب تعلیم آئیڈیل ہے جس پر تمام مکاتب فکر کا اتفاق ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے راجہ محمد اعظم نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان میں بسنے والے تمام مکاتب فکر کے درمیان یکجہتی اور اخوت کا فروغ ضروری ہے اور نصاب تعلیم سے ہماری نوجوان نسل کا مستقبل وابستہ ہے نصاب تعلیم سے متعلق آپ کے خدشات دور ہونے چاہئیں، ہم اس سلسلے میں متعلقہ حکام سے بات کریں گے۔